السلام علیکم میں ہوں آصف مجید یہ ہے میرے بچپن کی کہانی جب میں بہت چھوٹا ہوتا تھا تب میں بہت شرارتی ہوا کرتا اور مجھے کسی سے ڈر نہیں لگتا تھا جب میری سکول جانے کی عمر ہوئ تو میں سکول جانے لگا تب مجھے صرف 3 روپے ملتے تھے سکول جانے کے لیے لیکن تب بھی میں خوش ہوتا تھا آہستہ آہستہ میں بڑا ہوتا گیا گھر والوں کا غصہ بھی میرے اور بڑھتا گیا اور مجھے ہر کوئ ڈانٹتا تھا کیوں کہ میں پڑھتا نہیں تھا تو اور میں کیا کرتا میرا
پڑھائ میں دل نہیں لگتا تھا میں دوسری جماعت میں پڑھتا تھا تب میرے گھر والے دوسری جگہ شفٹ ہو گئے میری ابو کے ساتھ بلکل نہیں لگتی تھی جس وجہ سے ابو مجھ سے نفرت کرتے تھے اور پھر مجھے بھائ نے دوسرے سکول میں داخل کروایا اور روز مجھے سکول چھوڑنے جاتا اور شام کو مجھے لینے آتا تھا اور مجھے کہتا تھا کہ پڑھا کرو اور مجھے کہا میں آپ کے استاد سے بات کرتا ہوں اگر استاد نے مجھے تین سے زیادہ کہا کہ آپ کا بھائ نہیں پڑھتا تو آپ کی خیر نہیں لیکن میں پھر بھی نہیں پڑھتا تھا اور استاد روز میرے بھائ کو میں شکایت کرتا تھا اور گھر آ کر بھائ مجھے ڈانٹتا تھا